What is this Current Account Amazing Informations About This
یہ “کرنٹ اکاؤنٹ” آخر شے کیا ہے ؟
جب سے خان صاحب وزیراعظم پاکستان منتخب ہوۓ ہیں اور معیشت کو درست کرنے کا بیڑہ اٹھاہے لوگ سبسڈی، ایز آف ڈوئنگ بزنس، کرنٹ اکاؤنٹ اور کیپیٹل اکاؤنٹ جیسی چیزوں کو بھی سوچنے اورسمجھنے کی کوشش میں لگے ہیں ۔۔ وگرنہ اس سے پہلے تو بس اتنا ہوتا تھا کہ جون کے مہینے میں بجٹ پیش ہوا ہے اور اس میں فلاں فلاں ٹیکس لگ گیا ہے
ان میں سب سے زیادہ چرچا “کرنٹ اکاؤنٹ” کا ہے، اور دوست اس بارے میں جاننے کا شوق رکھتے ہیں ۔۔ کیونکہ ہم نے تو اپنی ہوش میں ہمیشہ “خسارے” کا نام ہی سنا ہے تو ہمارے ہاں کرنٹ اکاؤنٹ کی بجاۓ “کرنٹ اکاؤنٹ خسارے” کا ذکر زیادہ ہوتا ہے
Search Results
Web result
Current Account Formula
تو آئیے آج “کرنٹ اکاؤنٹ” کو آسان اور عام فہم الفاظ میں کچھ مثالوں کے ساتھ سمجھتے چلتے ہیں ۔۔۔۔
کرنٹ اکاؤنٹ کو اردو میں “جاری کھاتے” کہا جاتا ہے، یعنی یہ کھاتا ہر وقت ایک Flow میں رہتا ہے ۔۔ اس اکاؤنٹ میں ہر وقت کچھ نا کچھ آرہا ہو گا یا کچھ نا کچھ نا کچھ جا رہا ہوگا
اس اکاؤنٹ یا کھاتے کا سب سے بڑا اور اہم ترین حصہ “تجارت” ہے، یعنی درآمدات اور برآمدات کا فرق ہے
مثال کے طور پر اگر برآمدات (ایکسپورٹس) 100 روپیہ ہیں اور درآمدات (امپورٹس) 80 روپیہ ہیں تو ملک میں 100 روپیہ آ رہا ہے اور 80 روپے جا رہے ہیں ۔۔ سو تجارت کا توازن (Balance of Trade) 20 روپے “فائدے” میں ہے ۔۔ یہ 20 روپے کا فائدہ “کرنٹ اکاؤنٹ” میں چلا جاۓ گا
کرنٹ اکاؤنٹ کا (ہمارے حساب سے) دوسرا اہم حصہ Foreign Remittences یعنی بیرون ملک مقیم افراد کی جانب سے ملک میں بھیجا گیا پیسہ ہے ۔۔ اگر یہ رقم 100 روپیہ آتی ہے اور 20 روپے ملک سے باہر جاتی ہے تو بچنے والا 80 روپے کا فائدہ بھی کرنٹ اکاؤنٹ میں چلا جاۓ گا
اس کا ایک اور پہلو Services یعنی “خدمات” کا بھی ہے، یعنی جو لوگ ملک میں بیٹھ کر ملک سے باہر لوگوں کو پیسوں کے عوض کچھ کام کر کے دیتے ہیں ۔۔جیسے Fiver اور UpWork پر کام کرتے ہیں، باہر کی کمپنیوں کیلئیے کام کرنے والے کال سینٹرز وغیرہ ۔۔ تو اس سے حاصل ہونے والا پیسہ بھی “کرنٹ اکاؤنٹ” کا حصہ ہوتا ہے
اس کے علاوہ اگر بیرون ملک سے لوگ علاج کروانے، سیر سپاٹا کرنے اور پڑھنے کیلئیے آ رہے ہیں تو ان کے زریعے آنے والی رقم بھی کرنٹ اکاؤنٹ کا حصہ ہوگی ۔۔ اسی طرح اگر ملک سے لوگ باہر علاج کروانے، تعلیم حاصل کرنے یا سیر سپاٹے کیلئیے جا رہے ہیں تو وہ رقم ملکی کرنٹ اکاؤنٹ سے منفی (Minus) ہو جاۓ گی ۔۔ اسی طرح بیرونی امداد بھی کرنٹ اکاؤنٹ میں شامل ہوتی ہے
What Is a Current Account In Bank
سو مندرجہ بالا تمام معاملات کا حساب کتاب کرنے کے بعد اگر تو ملک میں پیسے آ زیادہ رہے ہیں لیکن باہر کم جا رہے ہیں تو “کرنٹ اکاؤنٹ” منافعے (سرپلس) میں ہوگا، اور اسی طرح اگر پیسے باہر زیادہ جا رہے ہیں لیکن آ کم رہے ہیں تو “کرنٹ اکاؤنٹ” خسارے (ڈیفیسٹ) میں ہو گا ۔۔ (یاد رکھئیے کہ کرنٹ اکاؤنٹ کا تعلق صرف دوسرے ممالک کے ساتھ لین دین اور غیر ملکی کرنسی سے ہوتا ہے)
اب اگر اپنے پاکستان کی بات کریں تو بدقسمتی سے ہم تو گھاٹے اور خسارے ہی سنتے اور دیکھتے چلے آۓ ہیں ۔۔ آصف زرداری صاحب لگ بھگ ڈھائ ارب ڈالر کا “کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ” چھوڑ کر گئے تھے جسے میاں صاحب 700 فیصد اضافے کے ساتھ 20 ارب ڈالر تک لے گئے
جی ہاں آپ نے صحیح سنا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 700 فیصد اضافہ
اس کے ساتھ ایک ظلم اور بھی کیا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار برآمدات میں ایک فیصد بھی اضافہ نا کیا گیا جس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ کا اہم ترین حصہ “تجارت” (درآمدات اور برآمدات) کا خسارہ ملکی تاریخ کے بلند ترین مقام37 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
What is this Current Account Amazing Informations About This
وہ تو بھلا ہو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا جنہوں نے کوئ 20 ارب ڈالر بھیجا تو اس قدر بڑے “کرنٹ اکاؤنٹ خسارے” میں کمی آئ ورنہ یہ کمی بھی مزید قرضے لے کر پوری کرنی پڑتی
خان صاب نے حکومت بناتے ہی ملکی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنجز کا سامنا کیا ہے ۔۔ زرا تخیل میں لا کر دیکھئیے کہ مرکزی بنک کے پاس جتنے پیسے ہوں فوری طور پر واجب الادا قرضے کی اقساط اور سود اس “موجود” رقم سے زیادہ ہو ۔۔ (یہاں ذہن میں رہے کہ سابقہ حکمرانوں کی طرف سے یہ بات بلاوجہ نہیں کہی گئ تھی کہ اب عوام جانے اور اگلی حکومت جانے)
آج سے چھے ماہ (کرونا وائرس سے پہلے) معیشت کا ایک ایک پہلو بہتری کی جانب گامزن تھا اور سیاسی مخالف کیمپ میں مکمل خاموشی چھا چکی تھی، لیکن جیسے ہی کرونا وائرس نے معیشت کو اتھل پتھل کیا یہ لوگ پھر سے سامنے آ گئے اور ایسے کیڑے نکالنے شروع کر دئیے جیسے یہ قصور وبا کا نہیں بلکہ حکومت کا ہو
آج ثم الحمداللہ یہ کرنٹ کاؤنٹ کا یہ خسارہ 20 ارب ڈالر سے کم ہو کر 3.29 بلین ڈالر تک آ چکا ہے اور مئ کے مہینے میں (سات ماہ کے وقفے کے بعد) ہمارا “کرنٹ اکاؤنٹ” خسارے کی بجاۓ ایک بار پھر منافعے میں آ گیا ہے ۔۔ جہاں ہم دو سال پہلے معاشی تباھی کے آتش فشاں کے دھانے سے بچ کر آ گئے تھے ان شا اللہ کرونا وائرس کی مشکالات سے بھی اللہ کی نصرت اور محنت سے نکل آئیں گے
معیشت کی بہتری میں اصل کام متعلقہ اداروں کی “ریفارمز” کا ہوتا ہے جو الحمداللہ کافی حد تک مکمل ہو چکی ہیں، اس لئیے یہ وبا گزرنے کے بعد دوبارہ پاؤں پر کھڑے ہوتے دیر نہیں لگے گی ۔۔ ان شا اللہ پاکستان کی ترقی کا وہ سفر دوبارہ شروع ہوگا جس کی تعریف موڈیز، بلومبرگ اور ورلڈ بنک جیسے معروف بین الاقوامی ادارے وبا سے پہلے مسلسل کر رہے تھے !!